کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 22
سکتا ہے کہ ایک ایسا جھوٹا وصیت نامہ لکھنے والے کیلئے اتنا بڑا انعام مقرر ہوجس میں کئی طرح کے باطل امور درج کئے گئے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی مہربانی و کرم گستاری کتنی ہی عظیم ہے کہ انہیں اتنے سخت جھوٹ کے باوجود معاف کیے ہوئے ہے ۔ چوتھی بات : یہ وصیت نامہ باطل اور جھوٹا ہونے کی ایک دلیل اس کی یہ الزام تراشی ہے کہ :’’ اس وصیت نامے کو سچا ماننے والا عذاب جہنم سے بچ جائیگااور جھٹلانے والا کافر ہو جائیگا ۔ ‘‘ یہ جملہ اور دعوی بھی اس وصیت نامہ کے جھوٹا ہونے کی واضح دلیل ہے۔اور یہ خبر گھڑنے والا یہ چاہتا ہے کہ سب لوگ اس کے جھوٹے وصیت نامہ کو سچا مان لیں۔اور اس کا خیال ہے کہ اس طرح وہ عذاب جہنم سے بچ جائیں گے۔اور [اس لیے وہ]اس کے جھٹلانے والوں کو وہ کافر سمجھتا ہے۔اللہ کی قسم !یہ تو جھوٹ کی حد ہے ۔ہونا تو یوں چاہیے تھا کہ اس وصیت نامہ کو سچا جاننے والا کافر ہوتا نہ کہ جھٹلانے والا۔کیونکہ یہ وصیت نامہ محض ایک جھوٹ ‘ باطل اور افترا ہے جس کی کوئی صحیح بنیاد ہی نہیں ۔ ہم اللہ کو گواہ بناکریہ گواہی دیتے ہیں کہ یہ وصیت نامہ جھوٹ ہے اور اس کا گھڑنے والا جھوٹا ہے جو لوگوں کے لیے ایک ایسی نئی شریعت بنانا چاہتا ہے جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے نہیں دیا۔اور اللہ کے دین میں ایسی چیزیں داخل کرنا چاہتا ہے جن کا شریعت میں کوئی وجود ہی نہیں ۔ جبکہ اللہ تعالیٰ نے اس جھوٹ سے چودہ صدیاں پہلے اس امت کے لیے اپنے دین کو مکمل کرد یا۔[ اللہ تعالیٰ اس وصیت نامہ کے گھڑنے والے کے ساتھ وہی معاملہ کرے جس کا وہ مستحق ہے]۔[ آمین] قارئین کرام وبرادران محترم !خبردار ہوجائیے! ایسے جھوٹے وصیت ناموں کی تصدیق کرنے سے بچ کر رہیے۔اور انہیں اپنے معاشرہ میں پنپنے نہ دیجیے۔ بیشک حق پر ایسا نور چھایا ہوتا ہے جو کسی بھی طالب حق پر مخفی نہیں رہتا۔ حق دلائل کی روشنی میں واضح ہوتاہے۔ اس لیے حق ہمیشہ دلیل کے ساتھ ہی قبو ل کرنا چاہیے۔ اگر کسی مسئلے میں شک و شبہ کا شکار ہو جائیں تو علماء کی طرف رجوع کرنا چاہیے ‘اور کبھی بھی جھوٹی قسموں کے دھوکے میں نہیں آنا چاہیے۔کیونکہ شیطان نے ہمارے آباء آدم علیہ السلام و حوا رضی اللہ عنہا کو قسمیں کھا کر ہی گمراہ کیا تھا۔جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَقَاسَمَہُمَا إِنِّیْ لَکُمَا لَمِنَ النَّاصِحِیْنَ﴾ [الاعراف :21] ’’اور ان دونوں کے روبروقسم کھائی کہ بیشک میں تم دونوں کا خیر خواہ ہوں ۔ ‘‘ خبردار ‘ خبردار ! اس قسم کے افترا کرنے والوں کی افترا پردازی سے لوگوں کو آگاہ کرنا چاہیے کتنے ہی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے جھوٹے وعدے کرتے اور جھوٹی قسمیں اٹھاتے ہیں ۔اور اپنی طرف سے لوگوں کو سبز باغ دیکھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مجھے اور تمام مسلمانوں کو شیطان کے شر سے اور گمراہ کرنے والوں کے فتنے سے ،اللہ کے دشمن اورباطل لوگوں کے فتنوں سے محفوظ رکھے جو لوگوں کے دین میں شکوک و شبہات پیدا کرنا اور دین ِ الٰہی کے چراغ کو گل کرنا چاہتے ہیں ‘ اور اللہ تعالیٰ کا دین تو غالب آکر ہی رہے گا اگر چہ اس کے دشمنوں شیاطین ان کے چیلوں کفار اور ملحدین کو یہ بات ناگوار ہی کیوں نہ گزرے ۔ [آمین]