کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 146
بھی نہیں ہوا۔اس سے ظاہر ہوگیا کہ ایسی روایات کوپھیلانا اور عام کرنا ناجائز اور باطل ہے ۔ بلکہ واجب ہے کہ اس قسم کے منشورات جس کے ہاتھ بھی لگیں اسے چاہیے کہ اسے جلا کر ختم کر دے۔ مسلمانوں کو ہر وقت اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں سے بچتے رہنا چاہیے یہاں تک کہ اس کی موت آجائے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿وَاعْبُدْ رَبَّکَ حَتَّی یَأْتِیَکَ الْیَقِیْنُ﴾[الحجر:99] ’’:اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں یہاں تک کہ آپ کو موت آجائے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ اتَّقُواْ ا للّٰه حَقَّ تُقَاتِہِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ﴾[آل عمران:102] ’’اے ایمان والو!اللہ سے اتنا ڈرو جتنا اس سے ڈرنا چاہیے اور دیکھو مرتے دم تک مسلمان ہی رہنا۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اتق ا للّٰه حیث ما کنت واتبع السیئۃ الحسنۃ تمحھا وخالق الناس بخلق حسن۔[1] ’’جہاں کہیں تم ہو اللہ سے ڈرو اور برائی سر زد ہو جائے تو فوراً نیکی کرو(کیونکہ وہ نیکی)اس برائی کو مٹا دے گی اور لوگوں سے اچھے اخلاق سے پیش آو۔ ‘‘ آیات اور احادیث کی روشنی میں تقوی کو لازم پکڑنا ‘ اور حق پر استقامت کے ساتھ قائم رہنا ‘ اور ہر اس چیز سے بچ کر رہنا چاہیے جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے ؛ خواہ وہ منع کردہ امور رمضان میں ہوں یا غیر رمضان میں ؛ ہر وقت اللہ سے ڈرنا چاہیے ۔اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو اپنے پسندیدہ کام کرنے کی توفیق دے ‘ اور دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے اور ہمیں ہر قسم کے فتنوں اور گمراہ مولویوں سے بچائے۔ انہ جواد کریم،وصلی ا للّٰه علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم۔
[1] [ احمد ج /5ص153]