کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 142
ایک اور غلط دعا اللجنۃ الدائمہ للبحوث العلمیہ والافتاء کا فتوی سوال: دور حاضر میں دعا ئے عرش کے نام سے ایک دعا بہت تیزی سے پھیلائی جا رہی ہے ۔ہم اس دعا کا ایک نسخہ آپ کی خدمت میں ارسال کر رہے ہیں ۔برائے مہربانی اس دعا کا حکم، اس پر عمل اور اسکو پھیلانے کا حکم بیان کریں ۔ جزاکم اللہ خیراً۔ جواب: ’’دعا ئے عرش؛ اور فضائل دعائے عرش ‘‘نامی دعا ایک غلط اور بدعتی دعا ہے۔ قرآن وحدیث سے اس کی کوئی اصل نہیں اور نہ ہی اس کی کوئی دلیل ملتی ہے۔ اور نہ ہی اس کے لیے کسی قابل اعتماد مرجع کا حوالہ دیا گیا ہے ۔ بلکہ یہ دعا اس کے ایجاد کنندہ کی طرف سے من گھڑت ہے ۔ اور اس میں بہت سے جھوٹ الفاظ بھی شامل ہیں جیسے : ’’اے اللہ ! میں تجھ سے تیرے اس نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں جو جبرئیل کے پر پہ اور میکائیل پر لکھا ہوا ہے اور اسرافیل کے ماتھے اور عزرائیل کے ہاتھ پر لکھا ہے‘‘۔اور جس کے ساتھ تو نے منکر و نکیر کا نام رکھا ہے ‘ او رتجھ پر تیرے بندوں کے اسرار کے وسیلہ سے سوال کرتا ہوں ‘‘۔ اور اس غلط بدعت پر مشتمل دعا میں لوگوں کو دھوکادینے کے لیے کئی جھوٹے وعدے بھی کیے گئے ہیں جیسے: ’’ جس نے اس دعا کو ایک دفعہ پڑھا قیامت کے دن اسکا چہرہ جگمگا رہا ہوگا،……الخ اگرچہ اس کے گناہ سمندر کے پانی اور بارش کے قطروں سے بھی زیادہ ہوں ‘‘۔’’اور اس کے لیے ہزار عمروں کا ثواب لکھا جائے گا ‘‘۔ خوفزدہ پڑھے گا تو امن میں آ جائے گا، پیاسا پڑھے گا تو اللہ تعالیٰ اسے پلائیں گے ،بھوکا پڑھے گا تو اس کو کھلائیں گے۔اگر کوئی مقدمہ میں پھنسا ہوا آدمی پڑھے گا تو وہ بری ہوجائے گا۔ اگر کوئی بیوی پڑھے گی تو اس کا خاوند اس کی عزت کرنے لگ جائے گا ،جن وانس اور شیاطین اور ہر قسم کے امراض سے محفوظ ہو جائے گا،گم شدہ اسکی برکت سے گھر واپس لوٹ آئے گا۔۔‘‘ اس کے علاوہ بھی بہت سارے جھوٹ ہیں ؛ حقیقت میں یہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق کو چھوڑ کر ایسے تعویذ گنڈے اور ٹوٹکے لٹکانے اور ان پر اعتماد کرنے کی طرف دعوت ہے۔ لہذا واجب ہے کہ اسکو پھیلانے اور تقسیم کرنے سے باز آجانا چاہیے بلکہ پھیلانے والے کو لوگوں کے سامنے سزا دینی چاہیے۔اس لیے کہ یہ بدعات اور خرافات کو عام کرنے اور تعویذ گنڈے اور ٹوٹکے لٹکانے کی دعوت ہے ۔ فائدہ: فضیلۃ الشیخ علامہ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :’’ملک الموت کو عزرائیل کا نام دینا درست نہیں کیونکہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم