کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 136
الحرز الاکبر اور اللجنۃ الدائمۃ کا فتوی الحمد للّٰه وحدہ والصلاۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ۔اما بعد: سوال: اللجنۃ الدائمہ للبحوث العلمیہ والافتاء کو ایک سوال موصول ہوا ہے ‘ جس کے ساتھ ( ایک کتاب ہے جو بعض قرآنی آیات، دعاؤں اور تعویذات پر مشتمل ہے…۔جسے (حرز الاکبر) کا نام دیا گیا ہے اور ’’مولانا شیخ محمد ابراہیم عبدالباعث‘‘ کی طرف منسوب ہے ۔یہ پمفلٹ بعض ہسپتالوں میں غیر ملکی پھیلارہے ہیں ۔مختلف طبقات میں پھیلا رہے ہیں ۔ جواب: مذکورہ بالا اوراق کو پڑھنے کے بعد ہمیں یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ان میں بہت سی باتیں شریعت کے خلاف ہیں ۔ لہذا اس کو صحیح ماننا اور اسے لوگوں میں پھیلانا جائز نہیں ۔یہ پمفلٹ بدعات و شرکیات اور عجیب و غریب باتوں سے بھرا ہوا ہے۔اس کے چند اقوال ملاحظہ فرمائیں : 1)’’پھر اس کو اتنی آہستگی سے پڑھیں ‘ کہ اسکی آواز قرآن کی آواز سے اونچی نہ ہو۔‘‘اور پھر رندھی ہوئی آواز میں کہیں ‘‘۔اس طریقے سے آواز کی تحدید کرنے کی قرآن و حدیث سے کوئی دلیل نہیں ملتی۔ 2)’’میں تمام مخلوقات اور سرخ ہوا سے پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘ ہوا کی اس قسم کومتعین کرنے کی بھی کوئی دلیل نہیں ملتی کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر قسم کی ہوا سے پناہ مانگی ہے۔ 3)اس نے اندھیروں سے پناہ مانگتے ہوئے کہا کہ ’’میں سلیمان کی انگوٹھی کی پناہ میں آتا ہوں ۔‘‘ جبکہ مخلوق / سلمان علیہ السلام کی انگوٹھی سے پناہ مانگنا شرک ہے۔ 4)’’۷مرتبہ:حم؛ حم عسق یغلبون ۔ 7 مرتبہ:حم الامر۔‘‘اان الفاظ میں وردیا دعا کی کوئی دلیل نہیں ۔ 5)’’ عرش کا پردہ ہم پر لٹکا ہوا ہے۔‘‘یہ دعا میں نئی بدعت ہے۔ اگر اس کے بجائے کہتا کہ اللہ نے پردہ رکھا ہے ‘تو یہ زیادہ بہتر ہوتا۔ 6)﴿وَا للّٰه مِن وَرَائِہِم مُّحِیْطٌ ٭بَلْ ہُوَ قُرْآنٌ مَّجِیْدٌ ٭فِیْ لَوْحٍ مَّحْفُوظٍ ﴾ ’’اور اللہ تعالیٰ بھی انہیں ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہے ۔ بلکہ یہ قرآن ہے بڑی شان والا۔ لوح محفوظ پر لکھا ہوا ہے۔‘‘سات مرتبہ ؛ اور پھر : ’’یاغارۃ جدی السیر مسرعۃ فی حل عقدتنا‘‘ ’’اے غارہ ہمارے مسائل کو جلدی حل کر۔‘‘