کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 12
پھیلانے سے جو وہ چاہتا ہے وہ اسے مل جائے گا۔تو ہمیں چاہیے کہ اس قسم کے پمفلٹ سے لوگوں کو آگاہ کریں کیونکہ یہ سب باطل اور جھوٹ ہے۔اور آپ بھی اپنے بھائیوں کو اس سے آگاہ کریں اور ان پمفلٹ کو پھیلانے سے روکنے میں ایک دوسرے کی مدد کریں ۔اور انکے پھیلانے والوں کو بھی روکیں۔‘‘اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَتَعَاوَنُواْ عَلَی الْبرِّ وَالتَّقْوَی وَلاَ تَعَاوَنُواْ عَلَی الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ [المائدہ :2] ’’نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو ۔اورگناہ ظلم اور زیادتی میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔‘‘ 4) جھوٹی خبریں ،ضعیف و موضوع احادیث اور جھوٹے خواب پھیلانے والوں کو نصیحت کرنا: چونکہ یہ ظلم و گناہ کاکام ہے اس لئے اس سے پرہیز لازمی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَلاَ تَعَاوَنُواْ عَلَی الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾[المائدہ :2] ’’اورگناہ ا ورز یادتی کے کاموں میں باہم مدد نہ کرو۔‘‘ ایسا کرنے سے بدعات اور خرافات کی اشاعت ہوتی ہے اور لوگوں کے دلوں میں اس پر عمل کرنے کی ترغیب پیدا ہوتی ہے۔ [’’ہم اللہ تعالیٰ سے اپنے اور مسلمانو ں کے لیے ہر برائی سے پناہ مانگتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ایسے پمفلٹ کے لکھنے اورپھیلانے والوں کے شر سے ہمیں محفوظ رکھے ۔ہماری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ایسے لوگوں کے ان کے مناسب فعل سزا دے۔کیونکہ وہ اللہ پر جھوٹ اس نے جھوٹی بات پھیلائی اور لوگوں کو ایسی بات میں مشغول کر دیا جس کا انہیں بجائے فائدے کے نقصان پہنچا۔‘‘][1] 5) حکام بالا اورمتعلقہ اداروں کو ایسے پمفلٹ پھیلانے والے کی اطلاع دی جائے تاکہ وہ اُس کو جھوٹی اورمن گھڑت خبروں کو اشاعت و ترویج سے روک سکیں ۔ فضیلۃ الشیخ علامہ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں :’’ان پمفلٹ اور خرافات باتوں سے بچیں ‘جوتوحید کے ملک میں مسلمانوں کے درمیان پھیلائی جا رہی ہیں اور ایک دوسرے کو اس کے جلانے اور ختم کرنے کی نصیحت کریں اور اس کے پھیلانے والے کے بارے میں حکام بالا اور ہیئات[متعلقہ اداروں ] کو خبر دی جائے۔‘‘[2]
[1] یہ شیخ ابن باز کی جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے لیے دعائے ہدایت ہے ۔کتاب:[مجموع فتاوی ومقالات متنوعہ سماحہ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ج/4ص157] [2] کتاب:]الخطب المنبریہ فی المناسبات العصریہ ج/5ص189]