کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 101
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء کا فتوی[1] سوال: بچھو کے زہر سے بچنے کے لیے ایک دم بہت مشہور ہے ‘میں نے اسے تجربے کے لیے پڑھا تو مجھے بہت فائدہ حاصل ہوا۔اور وہ دم یہ ہے: ’’اللھم انھا عزیمۃ العقرب والداب مرت علی الیھود والنصاری قال وش (ماذا)بکاک یا رسول ا للّٰه ؟قال: داب من دواب اھل النارذنیبہ کالنشار نحیرہ کالدینار نزل جبریل علی دمھا نزل جبرائیل علی سمھا شھق ا للّٰه ثلاث شھقات قال اسکنی فی عزت ا للّٰه وکتبک فی لوح محفوظ۔‘‘ ’’یا اللہ یہ بچھو اور جانور کا منتر ہے جو یہود و نصاری کے پاس آکر پوچھنے لگا کہ یانبی اللہ! آپ کو کس چیز نے رلایا؟ آپ نے فرمایا:مجھے ایک آگ کے جانور نے رلایا‘جس کی گردن پگھلے ہوئے دینار کی طرح اوردم تیز آری کی طرح تھا؛س جانور کے خون اور زہر میں جبرئیل نازل ہوئے اللہ نے تین گہرے سانس لیے اور کہاکہ:’’ تجھے اللہ تعالیٰ کی عزت سے آرام ملے گا اس نے تجھے لوح محفوظ میں لکھا ‘‘۔ اس دم کاکیا حکم ہے؟جزاکم اللہ خیراً۔ جواب: یہ دم درست نہیں ہے بلکہ درست صرف وہ دم ودعائیں ہیں جو قرآن و سنت سے ثابت ہیں ۔جیسا کہ ابو سعیدالخدری رضی اللہ عنہ نے کافر کو سورۃ الفاتحہ کا دم[2]کیاجسے سانپ نے ڈساتھا لہذا یہ مذکورہ دم کرنا جائز نہیں بلکہ اسکو چھوڑنا اور لوگوں کو اس خود ساختہ دم سے ڈرانا واجب ہے۔ وبا للّٰه التوفیق،وصلی ا للّٰه وسلم علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم۔ اللجنۃ الدائمہ للبحوث العلمیہ والافتاء [3] ٭ صدر:عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز ٭نائب صدر:عبدالرزاق عفیفی ٭ رکن:عبد اللہ بن قعود ٭رکن: عبداللہ بن غدیان
[1] [ج 256,255،فتوی نمبر 7919] [2] [صحیح بخاری ج/3ص53، ج/7 ص23 اور صحیح مسلم بشرح نووی ج /14ص187،ابو داؤد ج/3ص 703ترمذی ج/4ص399، ابن ماجہ ج/2ص729] [3] فتاوی او ررسائل ۔سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آ ل الشیخ مجلد اول ،صفحہ 95،طبعہ اولی ]