کتاب: جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام - صفحہ 59
’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ! مَا عَمَلُ النَّارِ؟‘‘
’’اے اللہ کے رسول! جہنم کا عمل کیا ہے؟‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اَلْکَذِبُ ، إِذَا کَذَبَ [الْعَبْدُ] فَجَرَ، وَإِذَا فَجَرَ کَفَرَ، وَإِذَا کَفَرَ دَخَلَ‘‘ یَعْنِی النَّار۔‘‘ [1]
’’جھوٹ، جب [بندہ] جھوٹ بولتا ہے، تو بُرا عمل کرتاہے اور جب بُرا عمل کرتا ہے، تو کفر کرتا ہے اور جب کفر کرتا ہے، تو [جہنم کی] آگ میں داخل ہو جاتا ہے۔‘‘
د: امام ابن ابی الدنیا نے مرہ ہمدانی سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے:
’’ إِیَّاکُمْ وَالْکَذِبَ ، فَإِنَّہُ یَھْدِيْ إِلَی النَّارِ ،وَمَا یَزَالُ الرَّجُلُ یَکْذِبُ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَ اللّٰہِ کَذَّابًا وَیَثْبُتُ الْفُجُوْرُ فِيْ قَلْبِہِ ، فَلَا یَکُوْنَ لِلْبِرِّ مَوْضِعُ إِبْرَۃٍ یَسْتَقِرُّ فِیْہِ۔‘‘ [2]
’’جھوٹ سے بچو، کیوں کہ وہ [جہنم کی ] آگ کی طرف لے جاتا ہے اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے ، یہاں تک ، کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑا
[1] المسند، رقم الحدیث ۶۶۴۱،۱۰؍۱۲۶۔۱۲۷(ط:دار المعارف)؛ شیخ احمد شاکر نے اس کی[ اسناد کو صحیح]کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش المسند ۱۰؍۱۲۶)۔
[2] الصمت وحفظ اللسان ،باب ذم الکذب، رقم الأثر ۴۶۸، ص۲۴۱۔ نیز ملاحظہ ہو: کتاب الزھد للإمام وکیع ، باب الکذب والصدق، رقم الأَثر ۳۹۸، ۳؍۶۹۹۔ اور اس میں ہے: ’’اور یقیناً جھوٹ بولتا ہے اور جھوٹ بولنے کے لیے کوشش کرتا ہے ، یہاں تک کہ اس کے دل میں نیکی کے لیے سوئی کے برابر جگہ [بھی] نہیں رہتی۔‘‘ ڈاکٹر فریوائی نے [کتاب الزھد] کی روایت کے بارے میں تحریر کیا ہے ، کہ اس کے راویان ثقہ ہیں اور اس کی اسناد صحیح ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش کتاب الزھد ۳؍۶۹۹)۔