کتاب: جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام - صفحہ 40
د: حضرات ائمہ ابن ابی شیبہ ،ھناد ، ابن ابی الدنیا اور طبرانی نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے فرمایا:
’’ عَلٰی کُلِّ یُطوَی الْمُؤمِنُ إلاّ الْخَیَانَۃَ وَالْکِذْبَ ، فَـلَا تَجِدِ الْمُومِنَ خَائِنًا وَلَا کَاذِبًا۔‘‘ [1]
’’خیانت اور جھوٹ کے سوا مومن کی تخلیق ہر خصلت پر کی جاتی ہے ۔ تم کسی مومن کو خائن یا جھوٹا نہ دیکھو گے۔‘‘
ھ: امام عبدالرزاق نے امام شعبی رحمہ اللہ تعالیٰ سے نقل کیا ہے، کہ انہوں نے فرمایا:
’’ کُلُّ خُلُقٍ یُطوَی عَلَیْہِ الْمُوْمِنُ إِلاَّ الْخِیَانَۃَ وَالْکِذْبَ۔‘‘ [2]
’’مومن کی جبلت میں خیانت اور جھوٹ کے سوا ہر خصلت ہوتی ہے۔‘‘
خلاصہ گفتگو یہ ہے، کہ جھوٹ ایمان کے منافی ہے ۔اللہ کریم ہم سب کو اپنے فضل و کرم سے جھوٹ سے محفوظ رکھیں ۔ آمین یا حي یا قیوم۔
(۳)
جھوٹ اور شرک کا باہمی تعلق
جھوٹ کی قباحت پر دلالت کرنے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے، کہ بعض آیات اور احادیث میں ، جھوٹ اور شرک دونوں سے ایک ہی مقام پر منع کیا گیا ہے ،یا
[1] مصنف ابن ابی شیبہ ، کتاب الأدب، باب ما جاء فی الکذب، رقم الروایۃ ۵۶۶۰، ۸؍۴۰۵ ؛ والزھد للإمام ھناد، باب الصدق والکذب، رقم الروایۃ ۱۳۹۴، ۳؍۲۴۳؛ والصمت وحفظ اللسان للإمام ابن أبي الدنیا ، باب فی ذم الکذب،رقم الروایۃ ۴۹۱، ص ۲۴۸۔ روایت کے الفاظ کتاب [الزھد]کے ہیں۔ حافظ ہیثمی نے تحریر کیا ہے: ’’اس کو طبرانی نے [المعجم ] الکبیر میں روایت کیا ہے اور اس کے راویان ثقہ ہیں۔‘‘ (مجمع الزوائد ۱؍۹۳)؛ نیز ملاحظہ ہو: ھامش الزھد للشیخ محمد الخیر آبادی ۳؍۲۴۳)۔
[2] المصنف ، کتاب الجامع، باب الکذب والصدق ، وخطبۃ ابن مسعود رضی اللّٰه عنہ ، رقم الروایۃ ۲۰۲۰۱،۱۱؍۱۶۱۔