کتاب: جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام - صفحہ 31
مبحث اوّل
جھوٹ کی سنگینی
تمہید:
جھوٹ بد ترین گناہوں اور سنگین عیوب میں سے ہے۔[1] اسلام سے پہلے زمانہ جاہلیت میں بھی اس کو معیوب سمجھا جاتا تھا۔ [2] قرآن و سنت میں اس کی قباحت اور برائی کو خوب واضح کیا گیا ہے۔ سلف صالحین نے بھی اس کی خرابی کو اچھی طرح واضح کیا ہے۔
جھوٹ کی سنگینی اور برائی کے متعلق اس مقام پر کچھ باتیں توفیق الٰہی سے درج ذیل عنوانات کے تحت پیش کی جا رہی ہے:
۱: جھوٹ کا زمانہ جاہلیت میں بھی معیوب سمجھا جانا
۲: جھوٹ کا ایمان کے منافی ہونا
۳: جھوٹ اور شرک کا باہمی تعلق
۴: جھوٹ کا منافقوں کی خصلتوں میں سے ہونا
۵: جھوٹ باعث قلق اور اضطراب
۶: راہِ ہدایت کی ایک رکاوٹ جھوٹ
۷: جھوٹ اور اس کے مطابق عمل قبولیتِ روزہ میں رکاوٹ
۸: جھوٹ کا تاجروں کو فاجر بنانے والی چیزوں میں سے ہونا
۹: جھوٹ کا گناہوں اور جہنم کی طرف لے جانا
[1] ملاحظہ ہو: إحیاء علوم الدین ۳؍۱۲۳۔
[2] ملاحظہ ہو: المفہم ۳؍۶۰۴۔