کتاب: جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام - صفحہ 204
۶: جھوٹ اور اس کے مطابق عمل کرنا روزے کی قبولیت کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔ ۷: جھوٹ تاجروں کو فاجر بنادیتا ہے، یہ اپنے بولنے والوں کو گناہوں کی طرف اور پھر جہنم کی طرف لے جاتا ہے۔ ۸: جھوٹ شدید اور طویل عذاب کا سبب بنتا ہے۔ ۹: جھوٹ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضراتِ صحابہ کی نگاہوں میں بدترین عادت تھی۔ ۱۰: جھوٹ میں خیر نہیں ۔ دوئم: جھوٹ چھوڑنے کا عظیم صلہ: جھوٹ چھوڑنے والا دنیا و آخرت میں عظیم برکتوں اور بیش قیمت فوائد سے نوازا جاتا ہے، جب کہ جھوٹ بولنے والا دونوں جہانوں میں شدید سزاؤں کا مستحق قرار پاتا ہے۔ غزوۂ تبوک میں پیچھے رہنے والے جھوٹے منافقوں اور تین سچے مسلمان صحابہ کا واقعہ اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سوئم: جھوٹ کی اقسام: جھوٹ کی متعدد اقسام ہیں ، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں : ۱: جھوٹ کی بدترین قسم اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنا ہے اور اس کی متعدد شکلیں ہیں ۔ انہی میں سے تین درج ذیل ہیں : ا:اللہ تعالیٰ پر کسی کو اپنا بیٹا بنانے کا افترا۔ ب:خود ستائی کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف جھوٹی نسبت۔ ج:اپنی جانب سے حلت و حرمت کا حکم لگا کر اس کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا۔ ۲: دوسرے درجے کا سنگین ترین جھوٹ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا ہے۔ بعض نادان لوگوں نے ترغیب و ترہیب کی خاطر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے کے جواز کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن ان کی پیش کردہ دلیلیں بے وزن اور کھوکھلی ہیں ۔ صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا ہی حرام نہیں ، بلکہ جھوٹی حدیث نقل کرنا بھی حرام ہے، البتہ ان کے جھوٹے ہونے کے اظہار کی