کتاب: جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام - صفحہ 183
’’ہاں ، لیکن میں تو سچ کے سوا کوئی اور بات نہیں کہتا۔‘‘ ۲: امام ابو داؤد اور امام ترمذی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے ، کہ بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’ یَا ذَالْأُذُنَیْنِ!‘‘ ’’اے دو کانوں والے۔‘‘ ابو اُسامہ [1] بیان کرتے ہیں :’’یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم [ ان الفاظ کے ساتھ] ان سے مزاح فرماتے تھے۔‘‘[2] ۳: امام ابوداود اور امام ترمذی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ بلاشبہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سواری طلب کی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ إِنِّیْ حَامِلُکَ عَلَی وَلَدِ النَّاقَۃِ۔‘‘ ’’بلاشبہ میں تجھے اونٹنی کے بچے پر سوار کروا رہا ہوں ۔‘‘
[1] (ابو اُسامہ): راویانِ حدیث میں سے ایک۔ [2] سنن أبي داود ، کتاب الأدب، باب ما جاء في المزاح، رقم الحدیث ۴۹۹۲، ۱۳؍۲۳۵؛ وصحیح سنن الترمذي، أبواب البر والصلۃ، باب ما جاء فی المزاح، رقم الحدیث ۱۶۲۲۔ ۲۰۷۶، ۲؍۱۹۲؛ ومختصر الشمائل المحمدیہ، باب ما جاء فی صفۃ مزاح رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ، رقم الحدیث ۲۰۰، ص۱۲۴۔۱۲۵۔ الفاظِ حدیث مختصر الشمائل المحمدیہ کے ہیں۔ امام بغوی اور شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: شرح السنۃ ۱۳؍۱۸۲؛ وصحیح سنن أبي داود ۳؍۹۴۴؛ وصحیح سنن الترمذي ۲؍۱۹۲؛ ومختصر الشمائل المحمدیہ ص۱۲۵)۔