کتاب: جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام - صفحہ 128
۱:عظیم گناہوں میں سے ایک:
امام بخاری نے حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ وہ بیان کرتے ہیں ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ إِنَّ مِنْ أَعْظَمِ الفِرَی أَنْ یَدَّعِيْ الرَّجُلُ إِلیٰ غَیْرِ أَبِیْہِ … الحدیث‘‘[1]
’’بلاشبہ حیران و ششدر کرنے والے عظیم جھوٹوں میں سے ہے ، کہ آدمی اپنے باپ کی بجائے کسی اور کی طرف نسبت کرے… الحدیث‘‘
۲:باپ کی طرف نسبت نہ کرنے والے پر حکمِ کفر:
۱: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ لَا تَرْغَبُوْا عَنْ آبَائِکُمْ۔ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِیْہِ فَقَدْ کَفَرَ۔‘‘ [2]
’’اپنے باپوں سے بے رغبتی نہ کرو۔ پس جس نے اپنے باپ سے بے رغبتی کی، یقینااس نے کفر کیا۔‘‘
اور [باپوں سے بے رغبتی نہ کرنے] سے مراد یہ ہے ، کہ ان کی طرف نسبت کرنے میں بے رغبتی نہ کرو۔ اور [اپنے باپ سے بے رغبتی کرنے] سے مراد اس کی طرف نسبت کا انکار کرتے ہوئے، اس کو چھوڑ کر کسی اور کی طرف اپنی نسبت کرنا ہے۔ [3]
[1] صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب ، جزء من رقم الحدیث ۳۵۰۹،۶؍۵۴۰۔
[2] متفق علیہ: صحیح البخاري، کتاب الفرائض،باب من ادّعی إلی غیر أبیہ ، رقم الحدیث ۶۷۶۸، ۱۲؍۵۴؛ وصحیح مسلم ، کتاب الإیمان،باب بیان حال إیمان من رغب عن أبیہ وھو یعلم ، رقم الحدیث ۱۱۳(۶۲)، ۱؍۸۰۔ الفاظِ حدیث صحیح البخاری کے ہیں۔
[3] ملاحظہ ہو: شرح النووی ۲؍۵۲؛ و مرقاۃ المفاتیح ۶؍۴۷۷۔