کتاب: جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام - صفحہ 107
امام ابن حبان نے اس حدیث پر درج ذیل عنوان قائم کیا ہے:
[ذِکْرُ إِ یْجَابِ دَخُوْلِ النَّارِ لِمَنْ نَسَبَ الشَّيْئَ إِلَی الْمُصْطَفَی صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَھُوَ غَیْرُ عَالِمٍ بِصِحَتِہٖ] [1]
[مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بلاثبوت بات منسوب کرنے والے پر دوزخ کی آگ میں داخل ہونے کے واجب ہونے کا ذکر۔]
اس حدیث کے متعلق علمائے اُمت کے اقوال:
۱: حافظ ابن جوزی نے امام ابو بکر اسفرائینی سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان فرمایا:’’ دنیا میں [مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا] کے سوا کوئی اور حدیث ایسی نہیں ، جس کو عشرہ مبشرہ نے روایت کیا ہو۔‘‘ [2]
۲: حافظ ابن جوزی نے بیان کیا ہے ، کہ اس حدیث کو اکسٹھ صحابہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔ [3]
۳: حافظ منذری نے تحریر کیا ہے ، کہ اس حدیث کو متعدد صحابہ کے حوالے سے کتب صحاح، سنن اور مسانید میں روایت کیا گیا ہے ، یہاں تک کہ یہ متواتر کے درجے کو پہنچ چکی ہے۔ [4]
[1] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب المقدسہ، باب الاعتصام بالسنۃ، ۱؍۲۱۰۔
[2] ملاحظہ ہو: الموضوعات ۱؍۶۴۔
[3] ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱؍۵۶۔ علاوہ ازیں حافظ ابن جوزی نے ان حضرات صحابہ کی روایت کردہ احادیث کو اپنی کتاب میں نقل کیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱؍۵۶۔۹۲)؛ نیز ملاحظہ ہو: تحذیر الخواص من أ کاذیب القصاص للإمام السیوطي ص ۷۵۔۱۱۹؛ والموضوعات الکبری للملا علی القاري، ص۱۲۔۲۸۔
[4] ملاحظہ ہو: الترغیب والترھیب ۱؍۱۱۱؛ نیز ملاحظہ ہو: فتح الباري ۱؍۲۰۳۔۲۰۴، والموضوعات الکبری ص۱۲۔