کتاب: جنتی عورت ؟ - صفحہ 94
﴿أُدْخُلُوا الْجَنَّۃَ أَنْتُمْ وَأَزْوَاجُکُمْ تُحْبَرُوْنَ﴾[1]
’’ تم اورتمہاری بیویاں جنت میں داخل ہوجاؤ اورنعمتوں سے لطف حاصل کو۔‘‘
اﷲ تعالیٰ نے اپنے ایک فرمان میں حوروں کی عمدہ تخلیق کی صریح اطلاع اور اہلِ جنت کی دنیوی بیویوں کے اعادۂ تخلیق کی بھی خبردی ہے چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿اِنَّآ أَنْشَأْ نَاھُنَّ اِنْشَائً فَجَعَلْنَا ہُنَّ أَ بْکَاراً﴾[2]
’’ہم نے(انکی بیویوں کو)خالص طور پر بنایا ہے اور ہم نے انہیں کنواریاں بنادیا ہے۔‘‘
علمائِ تفسیر نے لکھا ہے کہ اس آیت میں اہلِ جنت کو ملنے والی بیویاں اور حورعین مراد ہیں اور جنت میں جس طرح اﷲ تعالیٰ بوڑھے مردوں کونوجوان بنادے گااسی طرح بوڑھی عورتوں کی خلقت کولوٹاکرانہیں باکرہ(کنواری)بنادے گا۔
حدیث میں ہے کہ دنیاکی عورتوں کوعبادت وریاضت اوراطاعت کی وجہ سے حورعین پرفضیلت وبرتری حاصل ہے،اس لیے مومن عورتیں بھی مومن مردوں کی طرح جنت ہی میں داخل ہوں گی،اورجب کسی عورت نے دنیامیں کئی مردوں سے(یکے بعد دیگرے)شادی کی ہوگی اوروہ ان کے ہمراہ جنت میں داخل ہوگی توان شوہروں کے درمیان اسے اختیار دیاجائے گا،چنانچہ وہ ان میں سے اچھے اخلاق والے مرد کوپسند کرے گی۔[3]
[1] الزخرف ۷۰
[2] الواقعہ ۳۵۔۳۶۔
[3] فتاویٰ المرأة ۱؍ ۱۳