کتاب: جنتی عورت ؟ - صفحہ 24
کہانت
عورتیں اپنے پردیسی شوہر کاحال اُنہی کاہنوں سے پوچھتی ہیں،اب تو فون کی سہولت سے یہ مرض ختم ہورہاہے،مگر ان کاہنوں سے اپنی ہونے والی شادی،اولاد اورآنے والی زندگی کے بارے میں اب بھی پوچھاجاتاہے،کاہن کے پاس جاناکس قدرگھناؤناجرم ہے،اس کااندازہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے لگایئے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
((مَن أ تَیٰ کَا ہِناً فَصَدَّ قَہٗ بِمَا یَقُو لُ فَقَد کَفرَ بِمَا اُ نزِلَ عَلیٰ مَحمَّد صلی اللّٰهُ علیہ وسلم))[1]
’’جوکسی کاہن کے پاس آیااور اس کی کہی ہوئی باتوں کوسچ مان لیاتواس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت سے کفرکیا۔‘‘
جس چیزسے خبرداروہوشیاراوربیداررہنے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ جادوگر،کاہن اور عرّاف،لوگوں کے عقائداس طرح خراب کرتے ہیں کہ خودکومعالج کے روپ میں ظاہر کرتے ہیں اور مریض کو غیر اللہ کے نام پر بکراذبح کرنے کا حکم دیتے ہیں۔بکرے کارنگ،اس کی عمر اوراس کی ساری صفات بھی بتادیتے ہیں وہ کبھی غیر اللہ کے نام پر مرغاذبح کرنے کاحکم بھی دیتے ہیں۔بعض دفعہ توشرکیہ طلسمات اورشیطانی تعویذات لکھ کرمریض کودیتے ہیں اور اسے کبھی گلے میں لٹکانے توکبھی اسے صندوق یاگھر کے کسی محفوظ حصہ میں رکھنے کا حکم دیتے
[1] مسند احمد(۹۱۷۱)وابوداؤد،کتاب الطب:۳۴۰۵ والترمذی،کتاب الطہارۃ:۱۱۲۵