کتاب: جنتی اور جہنمی عورت - صفحہ 9
دیکھ کر خوشی محسوس کرے، جو اپنے شوہر کے حکم کے مطابق چلے اور وہ اپنی ذات اور اس کے مال کے بارے میں اس کی ناپسندیدہ چیزوں کو اختیار کر کے اس کی مخالفت نہ کرے۔‘‘ چند جنتی خواتین کا تذکرہ 1۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ جبریل علیہ السلام رسول اللہ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کی اے اللہ کے رسول! خدیجہ الکبری آپ کے پاس تشریف لا رہی ہیں۔ان کے پاس ایک برتن ہے، جس میں کھانا یا پانی ہے۔جب وہ آ جائیں تو انہیں ان کے پروردگار کی طرف سے اور میری طرف سے سلام کہہ دیں اور انہیں جنت میں ہیرے وجواہرات کے بنے ہوئے مکان کی خوشخبری دے دیں جس میں کوئی شور وغل اور رنج وملال نہ ہو گا۔(الجامع الصحیح:69) 2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ الزہراء ؓ سے فرمایا کہ فاطمہ جنت کی عورتوں کی سردار ہے۔اس طرح آپ نے سیدہ فاطمہ  کو اپنے جگر کا ٹکڑا قرار دیا۔ 3۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے متعلق فرمایا کہ عائشہ کی مثال ایسے ہے جیسے کھانوں میں ثرید۔ یعنی جس طرح کھانوں میں سے بہترین کھانا ثرید(گوشت اور شوربے میں روٹی بھگو کر تیا رکیا گیا کھانا) ہے۔اس طرح عورتوں میں سے بہترین عورت عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں۔ 4۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرعون کی بیوی سیدہ آسیہ کا تذکرہ کیا ہے کہ انہوں نے تکالیف اور مصائب برداشت کرتے ہوئے اپنے ایمان کی حفاظت کی او راس کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعائیں کرتی رہیں۔