کتاب: جنتی اور جہنمی عورت - صفحہ 5
(آل عمران:195) ’’ جواب میں اُ ن کے رب نے فرمایا: میں تم میں سے کسی کا عمل ضائع نہیں کروں گا،خواہ مرد ہو یا عورت،تم سب ایک دوسرے کے ہم جنس ہو،لہذا جن لوگوں نے میری خاطر ہجرت کی، اپنے گھروں سے نکالے گئے اور ستائے گئے اور میرے لیے لڑے اور مارے گئے میں ان کے گناہ معاف کر دوں گا اور انہیں ایسے باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجر ہے اوربہترین بدلہ اللہ ہی کے پاس ہے۔‘‘ اس طرح کی بہت سی آیات میں خواتین کے حقوق بیان کئے گئے ہیں۔ ان میں سے خواتین کا ایک حق ہم پر یہ بھی ہے کہ ہم انہیں خطرات اور گناہوں کے معاملات سے آگاہ کریں اور بچانے کی کوشش کریں۔ ہم نے ان سطور میں وہ امور ہی بیان کئے ہیں جن کا خواتین کثرت سے ارتکاب کر رہی ہیں تاکہ وہ ان سے بچ سکیں۔ لہٰذا اے مسلم بہن ہمارے بارے میں بدگمانی نہ کیجئے گا کہ ہم آپ کی تحقیر کرنا چاہتے ہیں اور یہ تو ہو بھی نہیں سکتا۔ کیونکہ ہم آپ سے مستعفی نہیں ہو سکتے۔ ہم ہی کیا سارا زمانہ ہی آپ کا محتاج ہے۔ ہماری طرف سے گناہوں سے بچاؤ کی اس تدبیر کو قبول کریں اور آپ کی اس کوشش کو اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔