کتاب: جنتی اور جہنمی عورت - صفحہ 4
پھوپھی جیسے معزز مقامات کی حامل ہیں۔ ہم ان معزز رشتوں کی حامل خواتین کی تحقیر کیونکر کر سکتے ہیں۔ دراصل مسئلہ اللہ تعالیٰ کے غضب سے بچاؤ کاہے۔جس طرح مردوں کو بہت سے کاموں سے ڈرایا گیا ہے۔ اسی طرح خواتین کی اہمیت اور فضیلت کے پیش نظر انہیں بہت سے معاملات سے آگاہ کرنا مقصود ہے۔ ایک عورت مسلمان ہونے سے پہلے ایک انسان ہے اسلام نے آ کر اس کی عزت اور وقار میں مزید اضافہ کر دیا۔ جیسا کہ فرمایا: ﴿وَ لَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِيْ اٰدَمَ ﴾(الاسراء 70) ’’اور ہم نے بنی آدم(انسان) کو بزرگی دی۔‘‘ پھر فرمایا: ﴿يٰاَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّذِيْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّ خَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَ بَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيْرًا وَّ نِسَآءً١ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِيْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَ الْاَرْحَامَ١ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا﴾(النساء:1) ’’ اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد وخواتین دنیا میں پھیلا دیئے۔اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو، اور رشتہ داروں کے معاملے میں بھی اللہ سے ڈرو یقینا اللہ تمہاری نگرانی کر رہا ہے۔‘‘ دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ اَنِّيْ لَا اُضِيْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى ١ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ١ فَالَّذِيْنَ هَاجَرُوْا وَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِيَارِهِمْ وَ اُوْذُوْا فِيْ سَبِيْلِيْ وَ قٰتَلُوْا وَ قُتِلُوْا لَاُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّاٰتِهِمْ وَ لَاُدْخِلَنَّهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ ثَوَابًا مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ١ وَ اللّٰهُ عِنْدَهٗ حُسْنُ الثَّوَابِ﴾