کتاب: جنتی اور جہنمی عورت - صفحہ 27
((إذا دعا الرجل زوجته فلتأته وإن کانت علی التنور)) (جامع ترمذی،کتاب الرضاع:1160) ’’جب آدمی اپنی بیوی کو بلائے تو وہ اس کے پاس آئے اگرچہ وہ تندور پر(کام کر رہی) ہو۔‘‘ 4۔کثرت سے صدقہ کرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو صدقہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ کیونکہ صدقہ گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔ اور نیکیاں برائیوں کو ختم کر دیتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ترغیب پر صحابیات کثرت سے صدقہ کرتیں جو ان کی غلطیوں اور گناہوں کا کفارہ بن جاتا۔ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((صدقة السر تطفیء غضب الرب)) (صحیح الجامع: 3759) ’’خاموشی سے صدقہ کرنا رب کے غضب کو ختم کر دیتا ہے۔‘‘ 5۔اللہ کے ذکر کے ذریعے زبان کو کنٹرول کیا جائے۔ ایک مشہور قول ہے کہ ’’خاموش رہو یا ایسی بات کرو جو خاموش رہنے سے بہتر ہے۔‘‘ کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے سے فضول اور گناہ کی باتوں سے بچ جاؤ گے اور اس کی برکت سے دل بھی پاکیزہ ہو جائے گا۔ 6۔شوہر کی طرف سے ملنے والی نعمتوں پر شکر ادا کرے: شوہر خود اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت ہے اس کی طرف سے ملنے والی نعمتیں اس پر مستزاد، لہٰذا اس کا شکر گزار رہنا چاہئے۔ جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا شکر ادا