کتاب: جنتی اور جہنمی عورت - صفحہ 25
((لاینظر اللّٰه إلی امرأة لاتشکر لزوجها وهی لا تستغنی عنه))
(اسے امام حاکم نے مستدرک میں روایت کیا ہے :2؍190 اور امام ذہبی نے صحیح کہا ہے)
’’ جو عورت اپنے شوہر کی شکر گزار نہیں، اللہ تعالیٰ اس کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھیں گے۔یہ عورت اپنے شوہر سے کبھی بھی مستغنی نہیں ہو سکتی۔‘‘
ابن محصن کی پھوپھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے شوہر کی شکایت کر رہی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((انظري أین أنت منه، فإنه جنتك ونارك))
(مسند احمد 4؍341)
’’تم اس کے بارے میں غور کرو۔ وہ تو(اطاعت کی صورت میں) تمہاری جنت اور(نافرمانی کی صورت میں) تمہاری جہنم(میں جانے کا ذریعہ) ہے۔‘‘
3۔شوہر کے بلانے پر انکار نہ کرے
سیدنا ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بیان کرتےہیں:
((إذا دعا الرجل امراته إلی فراشه، فأبت أن تجیئ لعنتها الملائکة حتی تصبح))(صحیح بخاری:5193،مسلم: 1436)
’’جب آدمی اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ آنے سے انکار کر دے تو صبح تک فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔‘‘
دوسری روایت کے الفاظ ہیں :
((إذا باتت المرأة مهاجرة فراش زوجها لعنتها الملائکة حتی ترجع))(صحیح بخاری:5194، مسلم: 1436)
’’جب عورت اپنے شوہر کا بستر چھوڑ کر الگ رات گزارے تو صبح تک فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔‘‘