کتاب: جنتی اور جہنمی عورت - صفحہ 2
﴿ اِنَّا هَدَيْنٰهُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّ اِمَّا كَفُوْرًا ﴾(الدہر:3) ’’ ہم نے اسے راستہ دکھا دیا(اب یہ اس کی مرضی ہے کہ وہ ) شکر کرنے والا بنے یا کفر کرنے والا۔‘‘ کتاب کی تالیف کا سبب یہ بنا کہ محترمہ مسز آصف صاحبہ عمرہ سے واپسی پر ڈاکٹر حامد احمد الطاہر کی کتاب النساء أکثر أهل النار اپنے ساتھ لائیں۔ترجمہ کرنے کا شوق ہوا اور بالآخر اہلیہ کے ذریعے کتاب مجھ تک پہنچی۔کالج اور یونیورسٹی میں طالبات کی کثیر تعداد میری شاگرد ہے۔ان کی تربیت کے نقطہ نظر سے اس موضوع پر میری دلچسپی پیدا ہوئی۔ ترجمہ شروع کیا تو محسوس ہو اکتاب عرب معاشرے کے تناظر میں لکھی گئی ہے۔تفصیلات اور مثالیں ہمارے معاشرے میں شاید زیادہ نہ سمجھی جا سکیں۔ دوسرا اس میں صرف جہنمی خواتین اور ان کی تفصیلات موجود ہیں،لہٰذا بنیاد تو اسی کتاب کو بنایا گیا،لیکن اس میں جنتی خواتین اور ان کی تفصیلات کو بھی شامل کیا گیا اسی طرح چند موضوعات ختم کر کے نئے موضوعات شامل کیے گئے او رکتاب کوایک نئی ترتیب دی گئی۔ اس کتاب میں جو کوئی کمال ہے تو میرے اللہ کا انعام ہے اور اگر کوئی کمی کوتاہی یا غلطی ہے تو میری طرف سے ہے۔اللہ تعالیٰ ان سے درگزر فرمائے۔اس کوشش کو شرف قبولیت سے نوازتے ہوئے عامۃ الناس کے لیے نفع مند بنائے۔میرے والدین،اساتذہ اور جمیع اہل خانہ کے لیے ذریعہ نجات بنائے۔ڈاکٹر حامد صاحب کی کتاب کی فراہمی سے لے کر اس کتاب کی اشاعت تک بہت سے لوگوں اور اہل علم نے تعاون فرمایا، اللہ تعالیٰ ان تمام کو اس کا بہترین اجر عطا فرمائے اور ان کی نیک خواہشات کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ آمین