کتاب: جنتی اور جہنمی عورت - صفحہ 11
خواتین کی اکثریت جہنم میں ہو گی
شریعت نے عورت کے لیے جنت کا حصول بہت آسان بتایا ہے۔اس کے باوجود خواتین کی اکثریت جنت کی بجائے جہنم میں جائے گی۔اس کے اسباب اور وجوہات ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں تاکہ ایک مسلمان عورت ان کامطالعہ کر کے شعوری طور پر ان سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے پرسکون دنیاوی زندگی کے ساتھ آخرت میں جنت کی وارث بن جائے۔
ابوسعید خدری روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر یا عید الاضحٰی کے دن عید گاہ کی طرف گئے۔ آپ عورتوں کے پاس سے گذرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔اے عورتوں کی جماعت تم صدقہ کیا کرو،کیونکہ مجھے دکھایا گیا ہے کہ آگ والوں میں اکثریت عورتوں کی ہے۔ عورتوں نے کہا یا رسول اللہ اس کی کیا وجہ ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور خاوند کی ناشکری کرتی ہو، حالانکہ تم عقل اور دین میں کمی والیاں ہو مگر میں نے تم سے بڑھ کر اچھے بھلے مرد کی عقل ختم کرنے والا کوئی نہیں دیکھا۔عورتوں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے دین اور عقل میں کیا کمی ہے؟ آپ نے فرمایا: کیا ایک عورت کی گواہی ایک مرد کی آدھی گواہی کے برابر نہیں؟ عورتوں نے کہا، ہاں کیوں نہیں! آپ نے فرمایا: یہ اس کی عقل میں کمی ہے۔
اور کیا ایسا نہیں کہ وہ حالت حیض میں نہ نمازپڑھتی ہے نہ روزہ رکھتی ہے؟ عورتوں نے کہا، ہاں، کیوں نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ یہ اس کے دین میں کمی ہے۔(صحیح بخاری،کتاب الحیض:6،باب ترك الحائض الصوم،صحیح مسلم