کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 89
فیھا، فنظر إليها فإذا هي يركبُ بعضُها بعضًا فرجع إليه فقال: وعزَّتِك لا يسمعُ بها أحدٌ فيدخُلَها، فأمر بها فحُفَّت بالشَّهواتِ،، فقال: ارجع فانظر إلیھا، [فرجع إلیہا] فنظر إلیہا فإذا ھي قد حفت بالشھوات، فرجع وقال: وعزَّتِكَ ! لقد خشيتُ أن لا ينجوَ منها أحدٌ إلا دخلَها)) [1]
جب اللہ نے جنت وجہنم کی تخلیق فرمائی تو جبریل علیہ السلام کو جنت کی طرف بھیجا اور ان سے کہا کہ جاؤ جنت اورمیں نے اس میں جنتیوں کے لئے جو کچھ تیار کررکھا ہے انہیں دیکھو، فرماتے ہیں کہ: وہ آئے اور جنت اور اس میں جنتیوں کے لئے تیار کردہ اللہ کی نعمتوں کا مشاہدہ کیا، فرماتے ہیں کہ پھر لوٹ کر اللہ کے پاس آئے اور فرمایا: تیری عزت کی قسم! جو بھی اس کے بارے میں سنے گا
[1] سنن ترمذی مع تحفۃ الاحوذی، ۷/ ۲۸۱، وسنن نسائی و غیرہما، بین القوسین کے الفاظ ترمذی کے ہیں، علامہ شیخ البانی نے اس حدیث کو صحیح سنن نسائی (۲/۷۹۷، حدیث/۳۵۲۳) اور صحیح سنن ترمذی (۲/۳۱۸، حدیث/۲۰۷۵) میں حسن قرار دیا ہے۔