کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 86
اس میں کوئی خوشی داخل ہوسکتی ہے اور نہ ہی اس سے کوئی رنج و غم خارج ہوسکتا ہے۔[1]
جہنم کے دروازے رمضان میں بند کئے جاتے ہیں ، چنانچہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( إذا کان أول لیلۃ من شھر رمضـــــــان صفدت الشیاطین، ومردۃ الجن، وغلقت أبواب النار فلم یفتح منھا باب، وفتحت أبواب الجنۃ فلم یغلق منھا باب، وینادي مناد: یا باغي الخیر أقبل، ویا باغي الشر أقصر، وللّٰہ عتقاء من النار وذلک کل لیلۃ)) [2]
[1] تفسیر امام بغوی، ۴/ ۴۹۱، ۵۲۴ وتفسیر ابن کثیر ۴/ ۵۱۶، ۵۴۹۔
[2] سنن ترمذی (انہی الفاظ کے ساتھ) ۳/۵۷ ونسائی، حدیث(۲۰۹۷ تا ۲۱۰۸) وابن ماجہ، حدیث(۱۶۴۴۲) وابن خزیمہ، ۳/۱۸۸، اس حدیث کی اصل صحیح بخاری حدیث(۳۲۷۷) اور صحیح مسلم، حدیث(۱۰۷۹) میں ہے۔