کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 67
منزل) صبح و شام پیش کی جاتی ہے، اگر جنتیوں میں سے ہوتا ہے تو اہل جنت کی ایک منزل پیش کی جاتی ہے، اور اگر جہنمیوں میں سے ہوتا ہے تو جہنمیوں کی ایک منزل دکھائی جاتی ہے ، اس سے کہا جاتا ہے کہ یہ تمہاری منزل ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے روز تمہیں دوبارہ اٹھائے گا۔
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إنَّما نسَمةُ المؤمنِ طائرٌ يعلَقُ في شجَرِ الجنَّةِ حتّى يُرجِعَه اللّٰہُ إلى جسدِه يومَ يَبعثُه)) [1]
بیشک مومن کی روح ایک پرندے کی شکل میں جنت کے درختوں
[1] سنن نسائی، حدیث(۲۰۷۳) وسنن ابن ماجہ ، حدیث(۴۲۷۱) ومسند احمد، ۳/۴۵۵، علامہ شیخ البانی نے اس حدیث کو صحیح سنن نسائی (۲/۴۴۵) اور صحیح سنن ابن ماجہ (۲/۴۲۳) اور سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ (۲/۷۳۰، حدیث/۹۹۵) میں صحیح قرار دیا ہے، امام ابن کثیر رحمہ اللہ اپنی تفسیر (۴/۳۰۲) میں مسند احمد کی سند ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں:’’یہ بڑی عظیم سند ہے اور انتہائی پائیدار متن ہے‘‘۔