کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 60
ہے جو کہ سب سے نچلا حصہ (آخری سطح) ہے، جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشادہے: ﴿ ثُمَّ رَدَدْنَاهُ أَسْفَلَ سَافِلِينَ ﴿٥﴾ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ ﴾[1] پھرہم نے اسے نیچوں سے نیچا کردیا، لیکن جولوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے تو ان کے لئے ایسا اجر ہے جو کبھی ختم نہ ہوگا۔ اور یہاں فرمایا: ﴿ كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ ﴿٧﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا سِجِّينٌ ﴿٨﴾ كِتَابٌ مَّرْقُومٌ ﴾۔ یقینا بدکاروں کا نامۂ اعمال سجین میں ہے۔ اور آپ کوکیا معلوم کہ سجین کیا ہے۔ یہ تو لکھی ہوئی کتاب ہے۔ یہ تنگی اور نچلے پن دونوں کو شامل ہے، جیسا کہ ارشاد باری ہے: ﴿ وَإِذَا أُلْقُوا مِنْهَا مَكَانًا ضَيِّقًا مُّقَرَّنِينَ دَعَوْا هُنَالِكَ
[1] سورۃ التین، ۵،۶۔