کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 39
آپ بلا منڈیر والے کنوے کے کنارے آکر کھڑے ہوئے اور انہیں (سرداران قریش کو ) ان کے نام مع ولدیت ( باپ کے نام کے ساتھ) پکارنے لگے: ’’ يا فُلانُ بنَ فُلانٍ، ويا فُلانُ بنَ فُلانٍ، أيَسُرُّكُمْ أنَّكُمْ أطَعْتُمُ اللّٰہَ ورَسولَهُ، فإنّا وجَدْنا ما وعَدَنا رَبُّنا حَقًّا، فَهلْ وجَدْتُمْ ما وعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا۔‘‘ اے فلاں بن فلاں ، اے فلاں بن فلاں ، کیا تمہیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے خوشی ہوتی؟ کیونکہ ہم سے ہمارے رب نے جس چیز کا وعدہ کیا تھا ہم نے اسے حق اور سچ پایا، تو کیا تم سے تمہارے رب نے جس چیز کا وعدہ فرمایا تھا تم نے بھی سچ پایا؟ تو عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ بے روح جسموں (لاشوں )سے گفتگو فرمارہے ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’والذي نفس محمد بیدہ ما أنت بأسمع لما أقول