کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 269
والدین کی نافرمانی کرنا، رشتے ناطے توڑنا، جس جان کو اللہ تعالیٰ نے حرام قراردیاہے اسے ناحق قتل کرنا، یتیم کا مال کھانا، سود کھانا، رشوت دینا اور لینا، لوگوں کامال باطل طریقہ سے کھانا، میدان جنگ سے پشت پھیر کر بھاگنا،بھولی بھالی ‘پاکدامن مومنہ عورتوں پر تہمت لگانا، غیبت کرنا، چغلی کھانا، جھوٹی گواہی دینا، شراب پینا، غرور وتکبر کرنا، چوری کرنا، جھوٹی قسم کھانا، مردوں کا عورتوں کی اور عورتوں کا مردوں کی مشابہت اختیار کرنا، عطیہ و خیرات پر احسان جتانا، جھوٹی قسموں کے ذریعہ سامان فروخت کرنا، کاہن اور نجومی (کی باتوں ) کی تصدیق کرنا، ذی روح اشیاء کی تصویر کشی(فوٹوگرافی) کرنا، قبروں کو مسجدیں (سجدہ گاہ) بنانا، مردہ پر نوحہ کرنا، ازار کو ٹخنوں کے نیچے لٹکانا، مردوں کا ریشم یا سونا پہننا، ہمسایہ کو اذیت پہنچانا، وعدہ خلافی کرنا۔ یہ اور اسی قسم کے دیگر بہت سارے اعمال ہیں جن کے سبب جنات وانسان جہنم رسید ہوتے ہیں ۔[1] ہم جہنم سے اللہ کی پناہ
[1] دیکھئے: فتاویٰ شیخ الاسلام ابن تیمیہ ۱۰/۴۲۳،۴۲۴، والکبائر للذہبی وتنبیہ الغافلین وتحذیر السالکین من افعال الھالکین، لاحمد بن ابراہیم النحاس۔