کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 249
تم (قیامت کے دن) اپنے رب کو اسی طرح دیکھوگے جس طرح اس چاند کو دیکھ رہے ہو تمہیں اس کے دیکھنے میں کوئی پریشانی نہیں ہورہی ہے، لہٰذا اگر تم سے ہوسکے کہ تم طلوع آفتاب سے پہلے (ایک) نماز اور غروب آفتاب سے پہلے (ایک) نماز سے مغلوب نہ کئے جاؤ تو ایسا ضرور کرو۔
ابو سعید سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول ! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ هل تُضارُّونَ في رُؤيةِ الشمسِ والقمر إذا کانت صحواً؟ قلنا: لا، قال: فانکم لا تضارون في رؤیۃ ربکم یومئذٍ إلا کما تضارون في رؤیتھما۔‘‘[1]
جب چاند و سورج بدلی اور گرد وغبار سے صاف و شفاف ہوتے ہیں تو کیاتمہیں انہیں دیکھنے میں کوئی تکلیف ہوتی ہے؟ ہم نے کہا
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری، ۱۳/۴۲۰ ، (حدیث ۴۷۳۹)۔