کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 242
اور (تمام) جہنمی مل کرجہنم کے داروغوں سے کہیں گے کہ تم ہی اپنے پروردگار سے دعاکرو کہ وہ کسی دن تو ہمارے عذاب میں کمی کردے۔ وہ جواب دیں گے کہ کیا تمہارے پاس تمہارے رسول معجزہ لے کر نہیں آئے تھے؟ وہ کہیں گے کیوں نہیں ! وہ کہیں گے کہ پھر تم ہی دعا کرو اور کافروں کی دعا محض بے اثر اور بے راہ ہے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿ وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ ۖ قَالَ إِنَّكُم مَّاكِثُونَ ﴿٧٧﴾ لَقَدْ جِئْنَاكُم بِالْحَقِّ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ ﴾[1] اور پکار پکار کر کہیں گے کہ اے مالک! تیرارب ہمارا کام ہی تمام کردے‘ وہ کہے گا کہ تمہیں تو ہمیشہ رہنا ہے۔ ہم تو تمہارے پاس حق لے آئے لیکن تم میں سے اکثر لوگ حق سے نفرت رکھنے والے تھے!۔
[1] سورۃ الزخرف: ۷۷،۷۸۔