کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 236
’’ يُجاءُ بالمَوْتِ يَومَ القِيامَةِ، كَأنَّهُ كَبْشٌ أمْلَحُ، فيُوقَفُ بيْنَ الجَنَّةِ والنّارِ، فيُقالُ: يا أهْلَ الجَنَّةِ هلْ تَعْرِفُونَ هذا؟ فَيَشْرَئِبُّونَ ويَنْظُرُونَ ويقولونَ: نَعَمْ، هذا المَوْتُ، ، ويُقالُ: يا أهْلَ النّارِ هلْ تَعْرِفُونَ هذا؟ قالَ فَيَشْرَئِبُّونَ ويَنْظُرُونَ ويقولونَ: نَعَمْ، هذا المَوْتُ ، فيُؤْمَرُ به فيُذْبَحُ، ثم یقال: يا أهْلَ الجَنَّةِ خُلُودٌ فلا مَوْتَ، ويا أهْلَ النّارِ خُلُودٌ فلا مَوْتَ ‘‘[1] قیامت کے دن موت کو چتکبرے مینڈھے کی شکل میں لا یا جائے گا اور جنت وجہنم کے درمیان کھڑا کردیا جائے گا، پھر آواز لگائی جائے گی: اے جنتیو! کیا تم اسے پہچانتے ہو؟ تو وہ اپنا سر اٹھا کر دیکھیں گے اور کہیں گے: ہاں ! یہ موت ہے، اور (اسی طرح ) آواز لگائی جائے گی: اے جہنمیو! کیا تم اسے پہچانتے ہو؟ تو وہ سراٹھائیں گے اور کہیں گے: ہاں ! یہ موت ہے، چنانچہ (اسے ذبح کا) حکم ہوگا اور اسے ذبح کردیاجائے گا، پھر کہا جائے گا: اے
[1] صحیح مسلم، ۴/۲۱۸۸، حدیث (۲۸۴۹)۔