کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 226
﴿ فَلْيَدْعُ نَادِيَهُ ﴿١٧﴾ سَنَدْعُ الزَّبَانِيَةَ ﴾[1]
یہ اپنی مجلس والوں کو بلالے۔ ہم بھی (دوزخ کے) پیادوں کو بلالیں گے۔
زبانیۃ: سے مراد عذاب کے فرشتے ہیں ، زبانیہ’’زبني‘‘ کی جمع ہے‘ یہ ’’زبن‘‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ڈھکیلنے اور دھکا دینے کے ہیں ۔ اس کا اصلی معنیٰ پولس اور کارندہ کے ہیں ، اور عذاب کے بعض فرشتوں کو ’’زبانیۃ‘‘ اس لئے کہا جاتاہے کہ وہ دوزخیوں کو دوزخ میں ڈھکیل دیں گے۔[2]
اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿ وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ ۖ قَالَ إِنَّكُم مَّاكِثُونَ ﴿٧٧﴾ لَقَدْ جِئْنَاكُم بِالْحَقِّ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ ﴾[3]
[1] سورۃ العلق: ۱۷،۱۸۔
[2] دیکھئے: القاموس المحیط، ص۱۵۵۲ والمعجم الموسیط، ۱/۳۸۸ وتفسیر بغوی، ۴/۵۰۸ و تفسیر ابن کثیر، ۴/۵۲۶۔
[3] سورۃ الزخرف: ۷۷، ۷۸۔