کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 219
مِنَ اللّٰہَبِ ﴿٣١﴾ إِنَّهَا تَرْمِي بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ ﴿٣٢﴾ كَأَنَّهُ جِمَالَتٌ صُفْرٌ ﴿٣٣﴾ وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ﴾[1] چلو تین شاخوں والے سائے کی طرف۔ جو دراصل نہ سایہ دینے والا ہے اور نہ شعلے سے بچا سکتا ہے۔ یقینا دوزخ چنگاریاں پھینکتی ہے جو مثل محل کے ہیں ۔ گویا وہ زرد اونٹ ہیں ۔ آج ان جھوٹ جاننے والوں کی درگت ہے۔ (آیت کریمہ میں ) مذکور سائے سے مراد بدبودار سیاہ دھواں ہے، نہ کہ بذات خود اسی کا سایہ، اور ﴿ وَلَا يُغْنِي مِنَ اللّٰہَبِ ﴾ کا معنیٰ یہ ہے کہ وہ شعلوں سے ان کی حفاظت بھی نہ کرے گا ،[2] ﴿ فِي سَمُومٍ ﴾ سے مراد گرم ہوا اور ﴿ حَمِيمٍ ﴾سے مراد گرم پانی ہے۔[3]
[1] سورۃ المرسلات: ۳۰ تا ۳۴۔ [2] تفسیر ابن کثیر، ۴/۴۶۱، ۴۹۵۔ [3] تفسیر ابن کثیر، ۴/۲۹۵۔