کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 218
جلتے پانی کی آمیزش ہوگی۔ نیز ارشاد ہے: ﴿وَأَصْحَابُ الشِّمَالِ مَا أَصْحَابُ الشِّمَالِ ﴿٤١﴾ فِي سَمُومٍ وَحَمِيمٍ ﴿٤٢﴾ وَظِلٍّ مِّن يَحْمُومٍ ﴿٤٣﴾ لَّا بَارِدٍ وَلَا كَرِيمٍ ﴿٤٤﴾ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَٰلِكَ مُتْرَفِينَ ﴿٤٥﴾ وَكَانُوا يُصِرُّونَ عَلَى الْحِنثِ الْعَظِيمِ ﴾[1] اور بائیں ہاتھ والے کیا ہیں بائیں ہاتھ والے۔ گرم ہوا اور گرم پانی میں (ہوں گے)۔ اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں ۔ جو نہ ٹھنڈا ہے نہ فرحت بخش۔ بیشک یہ لوگ اس سے پہلے بہت نازوں میں پلے تھے۔ اور بڑے بڑے گناہوں پر اصرار کرتے تھے۔ فرمان باری﴿ وَظِلٍّ مِّن يَحْمُومٍ ﴾کا مفہوم دھوئیں کا سایہ ہے، جیساکہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿ انطَلِقُوا إِلَىٰ ظِلٍّ ذِي ثَلَاثِ شُعَبٍ ﴿٣٠﴾ لَّا ظَلِيلٍ وَلَا يُغْنِي
[1] سورۃ الواقعہ: ۴۱ تا ۴۶۔