کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 213
باتیں سنیں گے۔(ان کو) تیرے رب کی طرف سے (ان کے نیک اعمال کا) یہ بدلہ ملے گا جو کافی انعام ہوگا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کسوف(سورج یا چاند گرہن کی نماز) ادا کرتے ہوئے انگور کے گچھے دیکھے، چنانچہ عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم نے آپ کو دیکھا کہ آپ نے اپنی جگہ کھڑے ہوکر کوئی چیز لی اور پھر ہم نے دیکھا کہ آپ رک گئے(یہ کیا ماجرا تھا)؟ تو آپ نے فرمایا: (( إني رأیت الجنۃ فتناولت منھا عنقوداً ولوأخذتہ لأکلتم منہ ما بقیت الدنیا‘ ورأیت النار فلم أر کالیوم منظراً قط أفظع، ورأیت أکثر أھلھا النساء)) [1] میں نے جنت دیکھی تو اس میں سے انگور کا ایک گچھا لے لیا(ہاتھ میں پکڑا) ، اور اگر میں نے اسے لے لیا ہوتا توتم اس سے رہتی دنیا
[1] صحیح بخاری، ۱/۱۵، حدیث(۱۹، ۴۳۱، ۷۴۸،۱۰۵۲، ۳۲۰۲، ۵۱۹۷) وصحیح مسلم، ۲/۶۲۶، حدیث(۹۰۷)۔