کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 21
کا فضل ہے‘ یہی سب سے عظیم کامیابی ہے۔ نیز اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے سچے لوگوں کے بارے میں جن میں عیسیٰ علیہ السلام بھی ہیں ‘ فرمایا: ﴿ قَالَ اللّٰہُ هَـٰذَا يَوْمُ يَنفَعُ الصَّادِقِينَ صِدْقُهُمْ ۚ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ رَّضِيَ اللّٰہُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴾[1] اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا کہ یہ وہ دن ہے کہ جو لوگ سچے تھے ان کا سچا ہونا ان کے کام آئے گا، ان کو باغ ملیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے، یہ عظیم کامیابی ہے۔ ان کے علاوہ بے شمار آیات ہیں ۔[2] نیز اللہ عز وجل نے اس عظیم کامیابی کی راہ اور اس تک پہنچانے والے
[1] سورۃ المائدہ: ۱۱۹۔ [2] دیکھئے: سورۃ التوبہ: ۱۰۰،۱۱۹،و ۱۱۱، وسورۃ الحدید: ۱۲، سورۃ الصف: ۱۲، سورۃ التغابن: ۹۔