کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 188
آرہی ہیں ‘ ان کے ہاتھ میں ایک برتن ہے جس میں کوئی سالن یا کھانا یا پینے کی چیز ہے، جب وہ آپ کے پاس پہنچ جائیں تو انہیں ان کے رب کی طرف سے اور میری طرف سے سلام عرض کریں نیز انہیں جنت میں موتیوں کے ایک ایسے گھر(محل) کی خوشخبری سنا دیں جس میں نہ کسی قسم کا شور وشغب ہوگا اور نہ کوئی تکلیف۔ حدیث میں ’’من قصب‘‘کے معنیٰ یہ ہیں کہ وہ جوف دار موتی کابلند وبالا محل کے مثل وسیع گھر ہوگا، اور کہا گیا ہے کہ وہ گھر چھوٹے بڑے موتیوں اور یاقوت سے مرصع کئے گئے ستونوں کا ہوگا۔[1] نیز اللہ عزوجل نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا: ﴿ تَبَارَكَ الَّذِي إِن شَاءَ جَعَلَ لَكَ خَيْرًا مِّن ذَٰلِكَ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَيَجْعَل لَّكَ قُصُورًا ﴾[2] اللہ تعالیٰ تو ایسا بابرکت ہے کہ اگر چاہے تو آپ کو بہت سے ایسے
[1] فتح الباری، ۷/۱۳۸۔ [2] سورۃ الفرقان: ۱۰۔