کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 186
میں سویا ہوا تھا کہ (اتنے میں ) خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ میں جنت میں ہوں اور ایک محل کے کنارے ایک عورت وضو کررہی ہے، تو میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے؟ لوگوں نے جواب دیا: عمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ) کا، پھر مجھے تمہاری غیرت یاد آگئی اور میں پلٹ کر واپس ہوگیا( یعنی اس میں داخل نہ ہوا) ، (یہ سن کر) عمر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور فرمایا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ کے خلاف بھی مجھے غیرت آسکتی ہے؟ جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( دخلت الجنۃ فإذا أنا بقصر من ذھبٍ، فقلت: لمن ھذا؟ فقالوا: لرجل من قریش، فما منعني أن أدخلہ یا ابن الخطاب إلا ما أعلمہ من غیرتک۔‘‘ قال: وعلیک أغار یا رسول اللّٰہ)) [1] میں جنت میں داخل ہوا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک سونے کا محل ہے،
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری، ۱۲/ ۴۱۵، حدیث (۷۰۲۴)۔