کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 185
جنت میں ایسے محل ہوں گے جن کا بیرونی حصہ اندرونی حصہ سے اور اندرونی حصہ بیرونی حصہ سے نظر آئے گا، انہیں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لئے تیار کرکھا ہے، جوکھانا کھلاتے ہیں ‘ گفتگو میں نرمی برتتے ہیں ‘ مسلسل روزے رکھتے ہیں ، سلام عام کرتے ہیں اورجب لوگ نیندکی آغوش میں ہوتے ہیں تو وہ رات میں نمازیں پڑھتے ہیں ۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( بینما أنا نائم رأیتني في الجنۃ‘ فإذا امرأۃ تتوضأ إلی جانب قصر، فقلت: لمن ھذا القصر؟ فقالوا: لعمر بن الخطاب، فذکرت غیرتک فولیت مدبراً‘‘ فبکی عمر وقال: أعلیک أغار یا رسول اللّٰہ)) ۔[1]
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری، ۶/۳۱۸، حدیث (۳۲۴۲)، صحیح مسلم، ۴/۱۸۶۳، حدیث (۲۳۹۴، ۲۳۹۵) ، ایک روایت میں ہے کہ انھوں نے فرمایا: ’’اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ‘ کیا آپ کے خلاف بھی مجھے غیرت آسکتی ہے، صحیح مسلم، حدیث (۲۳۹۵)۔