کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 182
اس دن بہت سے چہرے ذلیل ہوں گے۔ اور محنت کرنے والے تھکے ہوئے ہوں گے۔ وہ دہکتی ہوئی آگ میں جائیں گے۔ اور نہایت گرم چشمے کا پانی ان کو پلایا جائے گا۔ آنیۃ: کے معنیٰ حد درجہ گرم اور جوش مارنے والے کے ہیں ۔[1] نیز ارشاد ہے: ﴿ يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ ﴾[2] اس(جحیم) کے اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان چکر کھائیں گے۔ اہل عرب جب کوئی چیز اس حد تک گرم ہوجاتی تھی کہ کسی چیز کے اس سے زیادہ گرم ہونے کا تصور ہی نہ ہو تو اسے’’آن حرہ‘‘ کہتے تھے ‘ یعنی انتہائی گرم ہوگیا۔[3]
[1] تفسیر ابن کثیر، ۴/۵۰۳، تفسیر البغوی، ۴/۴۷۸۔ [2] سورۃ الرحمن: ۴۴۔ [3] التخویف من النار لابن رجب الحنبلی، ص۱۵۰ ۔