کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 179
ہرنشہ آور چیز حرام ہے، نشہ آور چیز نوش کرنے والے پر اللہ عزوجل کا یہ وعدہ ہے کہ وہ اسے’’طینۃ الخبال‘‘ پلائے گا، صحابہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ’’طینۃ الخبال‘‘کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا: جہنمیوں کا پسینہ یا جہنمیوں کا نچوڑ (دھوون)۔ (ج) تلچھٹ کی طرح پانی: مھل:تیل کے تلچھٹ کو کہتے ہیں ،[1]یہ گاڑھا‘ سیاہ‘ گرم اور بدبودار پانی ہوگا جب کافر اسے پینا چاہے گا اور اسے اپنے منہ سے قریب لائے گا تو اس سے اس کا چہرہ جھلس جائے گا، اور اس کی کھال اسی پانی میں گر جائے گی۔[2] اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿ إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ نَارًا أَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا ۚ وَإِن يَسْتَغِيثُوا يُغَاثُوا بِمَاءٍ كَالْمُهْلِ يَشْوِي الْوُجُوهَ ۚ بِئْسَ
[1] مفردات غریب القرآن للاصفہانی، ص۴۶۷۔ [2] تفسیر ابن کثیر، ۳/۸۲، ۴/۴۲۱۔