کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 164
کے زخموں کا دھوون ہو، نیز کہا گیا ہے کہ(غسلین) جہنمیوں کے گوشت سے بہنے والے پانی اور خون کو کہتے ہیں ۔[1] (ج) طعام ذا غصۃ(اٹکنے والا کھانا): اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ إِنَّ لَدَيْنَا أَنكَالًا وَجَحِيمًا ﴿١٢﴾ وَطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَعَذَابًا أَلِيمًا ﴾[2] یقینا ہمارے یہاں سخت بیڑیاں ہیں اور سلگتی ہوئی جہنم ہے۔ اور حلق میں اٹکنے والا کھانا ہے اور دردناک عذاب ہے۔ ذا غصۃ (اٹکنے والا):یعنی وہ کھانا حلق میں جاکر اس طرح پھنس جائے گا کہ نہ اندر جائے گا نہ باہر نکلے گا، اور کہا گیا ہے کہ یہ زقوم(بدبودار درخت) اور ضریع(خاردار درخت) ہوگا۔[3]
[1] غریب القرآن للاصفہانی، ص۳۶۱، تفسیر البغوی، ۴/۳۹۰، تفسیر ابن کثیر، ۴/۴۱۷۔ [2] سورۃ المزمل: ۱۲،۱۳۔ [3] تفسیر ابن کثیر، ۴/۴۳۸، تفسیر البغوی، ۴/۴۱۰ ۔