کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 163
طعام الأثیم: یعنی بدکار گنہ گار کا کھانا۔[1]
﴿ كَالْمُهْلِ يَغْلِي فِي الْبُطُونِ ﴾ یعنی تیل کے تلچھٹ کی طرح جو سخت گرم کھولتے ہوئے پانی کی طرح جوش مارے گا۔[2]
(ب) غسلین کا کھانا:
اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿ فَلَيْسَ لَهُ الْيَوْمَ هَاهُنَا حَمِيمٌ ﴿٣٥﴾ وَلَا طَعَامٌ إِلَّا مِنْ غِسْلِينٍ ﴿٣٦﴾ لَّا يَأْكُلُهُ إِلَّا الْخَاطِئُونَ ﴾۔[3]
پس آج اس کانہ کوئی دوست ہے۔ اور نہ سوائے غسلین کے اس کی کوئی غذا ہے۔ جسے گنہ گاروں کے سوا کوئی نہ کھائے گا۔
غسلین: جہنمیوں کے جسموں کے دھوون (خون ‘پیپ اور بدبودار پانی وغیرہ) کو کہتے ہیں ، اور کہا گیاہے کہ وہ جہنمیوں کا پیپ ہے گویا کہ ان
[1] تفسیر البغوی، ۴/ ۱۴۶، ۱۵۶۔
[2] مصدر سابق ۴/۱۵۴، تفسیر ابن کثیر، ۴/۱۴۶۔
[3] سورۃ الحاقہ: ۳۵ تا ۳۷۔