کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 16
﴿ وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللّٰہُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴾۔[1] اور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اللہ سے راضی ہوئے اور اللہ نے ان کے لئے ایسے باغ مہیا کررکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے‘ یہ بڑی عظیم کامیابی ہے۔ اللہ عز وجل نے قرآن کریم میں اس بات کی وضاحت فرمادی ہے کہ جو جنت میں داخل کردیا گیا وہ فوز عظیم سے سرفراز ہوگیا، ’’فوز عظیم‘‘ کی عظمت شان کے پیش نظر اللہ تعالیٰ نے اسے قرآن کریم میں سولہ (۱۶) مقامات پر ذکرفرمایا ہے[2] ‘ اور اس فوز عظیم کو درج ذیل آیت کریمہ
[1] سورۃ التوبہ: ۱۰۰۔ [2] دیکھئے: المعجم المفھرس لالفاظ القرآن الکریم، ص۵۲۷۔