کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 154
عبقری: ایک قول یہ ہے کہ اس کے معنیٰ فرش اور بسترکے ہیں ، اور کہا گیا ہے کہ جو بھی بستر ہوں گے عبقری (عمدہ) ہوں گے، اور عبقری ہر اس چیز کا نام یا وصف ہے جس کی خوبی میں مبالغہ کرنا مقصود ہو۔[1] زرابی: گدے ‘ غالیچے اور بسترے کو کہتے ہیں ۔ رفرف: کہا گیا ہے کے اس کے معنیٰ تکیے کے ہیں اور کہا گیا ہے کہ اس سے مراد بیڈ شیٹ ہے، اور کہا گیا ہے کہ اس کے معنیٰ بسترے کے جھالرکے ہیں ۔[2] ۲- جہنمیوں کے اوڑھنے اور بچھونے: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُوا عَنْهَا لَا تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاءِ وَلَا يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّىٰ يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُجْرِمِينَ ﴿٤٠﴾ لَهُم مِّن
[1] حادی الارواح لابن القیم، ص۲۲۱، تفسیر ابن کثیر، ۴/۲۸۱۔ [2] حادی الارواح لابن القیم، ص۲۲۰، تفسیر ابن کثیر، ۴/۲۸۱۔