کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 141
النــار إلـــی رکبتیہ، ومنـھم مــن تأخـذہ النار إلی حـجـزتـہ[1]، ومنـــھم مـــن تأخــذہ النـــار إلـــی ترقــوتـہ[2]))[3] ان میں سے کسی کو جہنم ٹخنے تک پکڑے گی اور کسی کو گھٹنے تک پکڑے گی اور کسی کو اس کی کمر تک پکڑے گی، اور کسی کو اس کے گلے تک پکڑے گی۔ یہ حدیث عذاب میں جہنمیوں کے مختلف اور کم و بیش ہونے کی واضح دلیل ہے، ہم جہنم اور اس سے قریب کرنے والے ہر قول و فعل سے اللہ کی پناہ طلب کرتے ہیں۔[4]
[1] ’’حجزۃ‘‘ (کمر میں) ازار اور شلوار وغیرہ باندھنے کی جگہ کو کہاجاتا ہے۔ [2] ’’ ترقوۃ‘‘ اس ہڈی کو کہتے ہیں جو سینے کے بالائی حصہ اور کندھے کے درمیان ہوتی ہے۔ [3] صحیح مسلم ،۴/۲۱۸۵، حدیث (۲۸۴۵)۔ [4] صحیح مسلم بشرح اُبّی، ۹/۲۸۷۔