کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 14
﴿ قُلْ هُوَ نَبَأٌ عَظِيمٌ ﴿٦٧﴾ أَنتُمْ عَنْهُ مُعْرِضُونَ ﴾۔[1] آپ کہہ دیجئے کہ یہ بڑی عظیم خبر ہے جس سے تم منہ موڑ رہے ہو۔ نیز ارشاد فرمایا: ﴿ عَمَّ يَتَسَاءَلُونَ ﴿١﴾ عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ ﴾۔[2] یہ لوگ کس چیز کے بارے میں باہم پوچھ تاچھ کررہے ہیں ، بہت بڑی خبر کے بارے میں ۔ اور ’’عظیم‘‘ کا لفظ اگر ظاہری چیزوں میں استعمال کیا جائے تو اس کی اصل یہ ہے کہ اسے متصل اجزاء والی چیزوں میں استعمال کیا جائے[3] اور ’’کثیر‘‘ کا لفظ منفصل اجزاء والی چیزوں میں استعمال کیا جائے، لیکن کبھی کبھی منفصل اجزاء والی چیزوں میں بھی لفظ ’’عظیم‘‘ کا استعمال کیاجاتا ہے‘ جیسے’’جیش عظیم‘‘ بڑا لشکر،’’مال عظیم‘‘بڑا(زیادہ)مال،ایسی
[1] سورۃ ص: ۶۷،۶۸۔ [2] سورۃ النبأ: ۱،۲۔ [3] یعنی متصل اجزاء والی چیزوں میں عظیم کہا جاتا ہے یعنی ’بڑا‘ دیکھئے: المعجم الوسیط ۱/۶۰۹۔