کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 132
فيَقولُ: يا رَبِّ، وجَدْتُها مَلْأى، فيَقولُ اللّٰہُ لہ: اذْهَبْ فادْخُلِ الجَنَّةَ، فإنَّ لكَ مِثْلَ الدُّنْيا وعَشَرَةَ أمْثالِها، أوْ إنَّ لكَ عَشَرَةَ أمْثالِ الدُّنْيا، قالَ: فيَقولُ: أتَسْخَرُ بي، أوْ أتَضْحَكُ بي، وأَنْتَ المَلِكُ؟ ۔‘‘ قال: فلقد رأیت رســــــــــول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ضحک حتی بدت نواجذہ۔ قـال:فــــکان یقـــــال: ذلک أدني أہل الجـــــــنۃ منـــزلۃ)) ۔[1] میں سب سے آخر میں جہنم سے نکلنے والے اورسب سے آخر میں جنت میں داخل ہونے والے شخص کو جانتا ہوں ، وہ ایک ایسا آدمی ہوگا جو سرین کے بل گھسٹ کر جہنم سے نکلے گا، تو اللہ تبارک وتعالیٰ فرمائے گا: جا جنت میں داخل ہوجا، وہ جنت کے پاس آئے گا تو اسے محسوس ہوگا کہ جنت بھرچکی ہے، وہ واپس ہوگا اور
[1] صحیح بخاری، ۱۱/۴۱۸، حدیث(۶۵۷۱) و ۱۳/۴۷۴، حدیث (۷۵۱۱) وصحیح مسلم، ۱/۱۳۷، حدیث (۱۸۶)۔