کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 114
’’چاہے باہم فخر کرو یا مذاکرہ کرو(یہ بتاؤ) کہ جنت میں مرد زیادہ ہوں گے یا عورتیں ؟ توا بوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمایا ہے کہ: ((إنَّ أَوَّلَ زُمْرَةٍ يَدْخُلُونَ الجَنَّةَ على صُورَةِ القَمَرِ لَيْلَةَ البَدْرِ، والَّذِينَ يَلُونَهُمْ على أَشَدِّ كَوْكَبٍ دُرِّيٍّ في السَّماءِ إضاءَةً ، لِكُلِّ امْرِئٍ منهمْ زَوْجَتانِ اثْنَتانِ، يُرى مُخُّ سُوقِهِما مِن وَراءِ اللَّحْمِ، وَما في الجَنَّةِ أَعْزَبُ)) [1] بیشک سب سے پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہوگی وہ چودہویں شب کے چاند کی طرح روشن ہوں گے، پھر ان کے بعد جو داخل ہوں گے وہ آسمان کے سب سے روشن ستارے کی مانند ہوں گے، ان میں سے ہر ایک کی دو دوبیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے پیچھے سے نظر آئے گا، اور جنت میں کوئی کنوارا نہ ہوگا۔
[1] صحیح مسلم(انہی الفاظ کے ساتھ)، ۱/۲۱۷۹، صحیح بخاری، حدیث (۳۲۴۶،۳۲۵۴، ۳۳۲۷۔