کتاب: جنت و جہنم کے نظارے - صفحہ 102
قیامت کے دن جن کا سب سے پہلے فیصلہ کیا جائے گا وہ ایک شہید ہوگا جسے لایا جائے گا اور اللہ تعالیٰ اس سے اپنی نعمتیں پہچنوائے گا (یاددلائے گا) تو وہ پہچان لے گا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا : تونے ان نعمتوں کا کیا کیا؟ وہ کہے گا: میں تیری راہ میں لڑتا رہا یہاں تک کہ شہید ہوگیا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو جھوٹ کہتا ہے، تونے جہاد اس لئے کیا تھا تا کہ تجھے بہت بڑا بہادر کہا جائے، اور تجھے کہا بھی گیا، پھر حکم ہوگا، یہاں تک کہ اسے اس کے چہرے کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا، اور دوسرا وہ آدمی ہوگا جس نے علم سیکھا اور سکھایا ہوگا اور قرآن پڑھا ہوگا، اسے لایا جائے گا، اللہ تعالیٰ اس سے اپنی نعمتیں پہچنوائے گا تو وہ پہچان لے گا ، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تونے ان نعمتوں کا کیا؟ وہ کہے گا : میں نے علم سیکھا اور سکھایا اور (تیرے دین کی خاطر)قرآن پڑھا ، اللہ فرمائے گا: تو جھوٹا ہے، تونے علم اس لئے حاصل کیا تھا تاکہ تجھے عالم کہا جائے، اور قرآن اس لئے پڑھا تھا تاکہ قاری کہا جائے، اور کہا بھی گیا، پھر